ہم کہانی کے وہ کردار ہیں اے جانِ غزل
ہم کہانی سے جو نکلیں تو کہانی نہ رہے
فرخ نواز فرخؔ
@farrukhnawaz.bsky.social
محبت فاتح عالم
ہم کہانی کے وہ کردار ہیں اے جانِ غزل
ہم کہانی سے جو نکلیں تو کہانی نہ رہے
فرخ نواز فرخؔ
نام نہ لے، یاد نہ کر
#urdu #urdupoetry #poetry #shayari #unfreezaccount #deartiktokteamdontundervie #heartbroken #sadpoetry
#trending #1millionaudition #viralpoetry #farrukhnawazpoetry
کھینچ کر رات کی دیوار پہ مارے ہوتے
میرے ہاتھوں میں اگر چاند ستارے ہوتے
ہم نے اک دوجے کو خود ہار دیا، دکھ ہے یہی
کاش ہم دنیا سے لڑتے ہوئے ہارے ہوتے
واحد اعجاز میر
اس لیے کوئی زیادہ نہیں رُکتا ہے یہاں
لوگ کہتے ہیں مرے دل پہ ترا سایا ہے
مزید ویڈیوز کے لیگ فالو کریں…
www.tiktok.com/@farrukhnawa...
#urdu #poetry #trending #shayari #urdupoetry
دو قدم چاند مرے ساتھ جو چل پڑتا ہے
شہر کا شہر تعاقب میں نکل پڑتا ہے
میں سرِ آب جلاتا ہوں فقط ایک چراغ
دوسرا آپ ہی تالاب میں جل پڑتا ہے
پیاس جب توڑتی ہے سر پہ مصیبت کے پہاڑ
کوئی چشمہ میری آنکھوں سے ابل پڑتا ہے
بے خیالی میں اسی راہ پہ چل پڑتا ہوں ہوں
جانتا بھی ہوں کہ اس راہ میں تھل پڑتا ہے
مرد ہمیشہ یہ سوچنا پسند کرتا ہے کہ وہ اپنا کام خود کر رہا ہے، جب کہ حقیقت میں وہ وہی کر رہا ہے، جو عورت چاہتی ہے،چاہے وہ عورت ماں ہو،بہن ہو،بیٹی ہو یا بیوی ہو۔
لیکن ایک عقلمند عورت اسے ہمیشہ یہ یقین دلاتی ہے کہ وہ وہی ہے، جو پتوار چلا رہا ہے، چاہے یہ معاملہ نہ بھی ہو.،
سچ بات مان لیجئے چہرے پہ دھول ہے
الزام آئینوں پہ لگانا فضول ہے
سسکیوں نے چار سو دیکھا کوئی ڈھارس نہ تھی
ایک تنہائی تھی اس کی گود میں سر رکھ لیا...
تیرے ہونے سے سمجھتا تھا کہ دنیا تم ہو !!
ویسے دنیا کو میں بیکار کہا کرتا تھا !!
تجھ سے بچھڑا ہوں تو رویا ہوں وگرنہ کل تک !!
رونے والوں کو میں فنكار کہا کرتا تھا !!
جس نے تنہائی کی بانہوں میں گزاری ہو حیات۔۔۔
تُو اسے چھوڑ کے جانے سے ڈراتا کیا ہے!
میری جیبوں میں محبت کے ہیں سکے لیکن۔۔۔
آج کے دور میں ان سکوں سے آتا کیا ہے!!!
چشم نم جان شوریدہ کافی نہیں
تہمت عشق پوشیدہ کافی نہیں
آج بازار میں پا بہ جولاں چلو
ابرو نہ سنوارا کرو کٹ جائے گی انگلی
نادان ہو تلوار سے کھیلا نہیں کرتے
کوئی بھولا ہوا چہرہ نظر آئے شاید
آئینہ غور سے تو نے کبھی دیکھا ہی نہیں
شکیب جلالی
وقتِ رخصت وہ چُپ رہے عابدؔ
آنکھ میں پھیلتا گیا کاجل
شاہجہاں نے بھی نچوڑا ہوگا رعایا کا لہو
اپنے پیسوں سے ، کہاں تاج محل بنتا ہے
شاعری کی دنیا میں فراز صاحب کی شاعری سے مجھے بےپناہ محبت ہے۔ فراز صاحب نبض شناس ہیں۔یہی محسوس ہوتا ہی کہ فراز صاحب نے جو لکھا ہے وہ میرا ہی قصہ ہے۔
وہ تو پتھر پہ بھی گزرے نہ خدا ہونے تک
جو سفر میں نے نہ ہونے سے کیا ، ہونے تک
زندگی! اس سے زیادہ تو نہیں عمر تری
بس کسی دوست کے ملنے سے جدا ہونے تک
تم تو بندوق کے بل پر جیتے
میں نہتہ تھا ہارنا تھا مجھے
اس لیے دل سے لگایا مجھ کو
تم نے دھوکے سے مارنا تھا مجھے
فرخ نواز فرخؔ
بالکل
03.12.2024 18:19 — 👍 1 🔁 0 💬 1 📌 0یہ بات تلخ ہے لیکن تمہیں بتا دوں یار
تیرا رویہ تعلق کی جان لے لے گا🩶
جیسے ساحل سے چھڑا لیتی ہیں موجیں دامن۔
کتنا سادہ ہے تیرا مجھ سے گریزاں ہونا!!
گئے زمانے کی چاپ جن کو سمجھ رہے ہو
وہ آنے والے اداس لمحوں کی سسکیاں ہیں
---
آنس معین
بتوں کے شہر میں لُٹتے تو کوئی بات بھی تھی
خدا گواہ ہے لُٹے ہیں خدا کی بستی میں
گہری سوچیں لمبے دن اور چھوٹی راتیں
وقت سے پہلے دھوپ سروں پہ آ پہنچی
آنس معین
گونجتا ہے بدن میں سناٹا
کوئی خالی مکان ہو جیسے
آنس معین
جب اللہ رب العزت سے دوستی ہو جاتی ہے تو وہ اپنے دوستوں کو بہت سی کنجیاں عطا کر دیتا ہے ان میں سے ایک کنجی دلوں کے قفل کھولنے کی بھی ہوتی ہے۔
02.12.2024 19:24 — 👍 0 🔁 0 💬 0 📌 0انجام کو پہنچوں گا میں انجام سے پہلے
خود میری کہانی بھی سنائے گا کوئی اور
آنس معین
تم سے ہرگز نہیں ہوا لیکن
خود سے بیزار ہو گیا ہوں میں
جنگ زدہ شہر کی عمارت ہوں
اور مسمار ہو گیا ہوں میں
فرخ نواز فرخؔ
میں محبت میں بھی اوقات سے باہر نہ گیا
02.12.2024 12:33 — 👍 0 🔁 0 💬 0 📌 0بعد اس کے مری قسمت نہیں کھلنے والی
اب وہ کھڑکی کسی صورت نہیں کھلنے والی
واعظا ! دختر انگور ہے کس چیز کا نام
بن پئے تم پہ حقیقت نہیں کھلنے والی
بیچ میں کوئی نہیں پھر بھی ہے اتنی دوری
مجھ پہ اس جسم کی حدت نہیں کھلنے والی
شاعر: انور دراز
دل جہاں جائے گا اے یار وہاں جائیں گے
تیرے در سے جو اُٹھیں گے تو کہاں جائیں گے
فرخ نواز فرخؔ