SuleimaniBaluch's Avatar

SuleimaniBaluch

@balochsuleimani.bsky.social

وشیں کوہ سلیمان (مھرِستان)

71 Followers  |  53 Following  |  8 Posts  |  Joined: 18.11.2024  |  1.362

Latest posts by balochsuleimani.bsky.social on Bluesky

Post image

Fallow My New Account On
Blue sky۔
منی نوکیں اکاؤنٹ نوں ہمشیں
فالو کھنے ۔۔۔۔
@suleimanibaluch.bsky.social

28.11.2024 15:06 — 👍 0    🔁 0    💬 0    📌 0
‏‎ریاست نے راجی مُچی کے مذاکرات کے تمام نکات کو پامال کر کے واضح کر دیا کہ وہ بلوچستان میں صرف طاقت اور تشدد پر انحصار کرتی ہے۔

‏‎بلوچ یکجہتی کمیٹی 

‏‎جولائی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے گوادر میں بلوچ نسل کشی کے خلاف راجی مُچی کا انعقاد کیا گیا۔ اس پرامن اجتماع کو کچلنے کے لیے ریاست نے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا، لیکن جب اس میں ناکامی ہوئی تو آل پارٹیز نے ثالثی کے ذریعے مذاکرات کی کوشش کی۔ نوشکی میں مظاہرین پر ریاستی جبر کے بعد یہ مذاکرات ناکام ہو گئے۔ بعد ازاں، صوبائی وزراء کی سربراہی میں ایک مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی، جس نے دھرنا ختم کرنے کے بدلے درج ذیل مطالبات پر عمل کرنے کا وعدہ کیا:

‏1.	‎ تمام گرفتار مظاہرین کو رہا کرنا۔
2.	تمام ایف آئی آر کا خاتمہ۔
‏3.	‎ایف سی کے خلاف فائرنگ اور قتل کا مقدمہ درج نا ہونے کے سبب بی وائی سی سیاسی تحریق و قانونی چارہ جوئی کا حق رکھنا۔
‏4.	‎ریاستی تشدد کی وجہ سے ہونے عوامی مالی نقصانات کا ازالہ کرنا۔
‏5.	‎مستقبل میں کسی بھی پر امن اجتماع پر ریاستی اداروں کی جانب سے کسی قسم کے طاقت کا استعمال نا کرنا۔
‏6.	‎مستقبل میں راجی مچی کے حوالے سے کسی بھی شہری کو ہراساں نا کرنا ۔
‏7.	‎ تمام شاہرائیں کھول کر نیٹورک بحال کرنا۔

‏‎مذاکراتی نکات میں سے صرف مظاہرین کی رہائی پر عمل درآمد کیا گیا، لیکن دیگر تمام مطالبات کو تین ماہ گزرنے کے باوجود نظر انداز کر دیا گیا۔ نہ شہداء کے قاتلوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی، نہ عام شہریوں کے نقصانات کا ازالہ ہوا، اور نہ ہی ضبط شدہ سامان کی واپسی ہوئی۔

‏‎جبکہ اس کے برعکس پرامن مظاہرین، انسانی حقوق کے کارکنان، اساتذہ، طلباء، اور جبری گمشدگی کے شکار افراد کے لواحقین کو مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے۔ جعلی ایف آئی آرز کے ذریعے ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، سینکڑوں افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کر کے ان کی زندگیوں کو مزید مشکلات میں ڈال دیا گیا ہے، اور ان کی نگرانی اور پروفائلنگ کی جا رہی ہے۔

‏‎حالیہ مہینوں میں ریاستی تشدد اور جبری گمشدگیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ صرف پچھلے مہینے سو سے زائد بلوچوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا، جن میں اکثریت طلباء کی تھی۔ مزید برآں، نام نہاد اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان میں ایک اور فوجی آپریشن کا اعلان کیا گیا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پچھلے ستر سالوں میں بلوچستان میں فوجی کارر…

‏‎ریاست نے راجی مُچی کے مذاکرات کے تمام نکات کو پامال کر کے واضح کر دیا کہ وہ بلوچستان میں صرف طاقت اور تشدد پر انحصار کرتی ہے۔ ‏‎بلوچ یکجہتی کمیٹی ‏‎جولائی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے گوادر میں بلوچ نسل کشی کے خلاف راجی مُچی کا انعقاد کیا گیا۔ اس پرامن اجتماع کو کچلنے کے لیے ریاست نے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا، لیکن جب اس میں ناکامی ہوئی تو آل پارٹیز نے ثالثی کے ذریعے مذاکرات کی کوشش کی۔ نوشکی میں مظاہرین پر ریاستی جبر کے بعد یہ مذاکرات ناکام ہو گئے۔ بعد ازاں، صوبائی وزراء کی سربراہی میں ایک مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی، جس نے دھرنا ختم کرنے کے بدلے درج ذیل مطالبات پر عمل کرنے کا وعدہ کیا: ‏1. ‎ تمام گرفتار مظاہرین کو رہا کرنا۔ 2. تمام ایف آئی آر کا خاتمہ۔ ‏3. ‎ایف سی کے خلاف فائرنگ اور قتل کا مقدمہ درج نا ہونے کے سبب بی وائی سی سیاسی تحریق و قانونی چارہ جوئی کا حق رکھنا۔ ‏4. ‎ریاستی تشدد کی وجہ سے ہونے عوامی مالی نقصانات کا ازالہ کرنا۔ ‏5. ‎مستقبل میں کسی بھی پر امن اجتماع پر ریاستی اداروں کی جانب سے کسی قسم کے طاقت کا استعمال نا کرنا۔ ‏6. ‎مستقبل میں راجی مچی کے حوالے سے کسی بھی شہری کو ہراساں نا کرنا ۔ ‏7. ‎ تمام شاہرائیں کھول کر نیٹورک بحال کرنا۔ ‏‎مذاکراتی نکات میں سے صرف مظاہرین کی رہائی پر عمل درآمد کیا گیا، لیکن دیگر تمام مطالبات کو تین ماہ گزرنے کے باوجود نظر انداز کر دیا گیا۔ نہ شہداء کے قاتلوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی، نہ عام شہریوں کے نقصانات کا ازالہ ہوا، اور نہ ہی ضبط شدہ سامان کی واپسی ہوئی۔ ‏‎جبکہ اس کے برعکس پرامن مظاہرین، انسانی حقوق کے کارکنان، اساتذہ، طلباء، اور جبری گمشدگی کے شکار افراد کے لواحقین کو مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے۔ جعلی ایف آئی آرز کے ذریعے ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، سینکڑوں افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کر کے ان کی زندگیوں کو مزید مشکلات میں ڈال دیا گیا ہے، اور ان کی نگرانی اور پروفائلنگ کی جا رہی ہے۔ ‏‎حالیہ مہینوں میں ریاستی تشدد اور جبری گمشدگیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ صرف پچھلے مہینے سو سے زائد بلوچوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا، جن میں اکثریت طلباء کی تھی۔ مزید برآں، نام نہاد اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان میں ایک اور فوجی آپریشن کا اعلان کیا گیا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پچھلے ستر سالوں میں بلوچستان میں فوجی کارر…

Post image

ریاست نے راجی مُچی کے مذاکرات کے تمام نکات کو پامال کر کے واضح کر دیا کہ وہ بلوچستان میں صرف طاقت اور تشدد پر انحصار کرتی ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی

26.11.2024 10:03 — 👍 23    🔁 10    💬 0    📌 0
Post image

I am Musawir Khan and I have been kidnapped, raise voice for me
#MussawirKhan

21.11.2024 11:06 — 👍 1    🔁 0    💬 0    📌 0
Post image Post image

پریس ریلیز
بلوچستان طلباء تنظیمیں

#BMC

18.11.2024 14:38 — 👍 1    🔁 0    💬 0    📌 0

x.com/Intekhabhd/s...

18.11.2024 10:04 — 👍 1    🔁 0    💬 0    📌 0
18.11.2024 10:03 — 👍 2    🔁 0    💬 0    📌 0
Post image

پچھلے تین دنوں سے دن دھاڑے ایک معصوم بچے کو اغوا کار لیجاتے ہیں ان کا خاندان احتجاج پہ ہے مگر کوئٹہ پولیس اب تک سراغ نہیں لگا سکا، دوسری جانب ایک تعلیمی ادارے پہ قبضہ کرنے کیلیے چند لمحوں میں سینکڑوں کی تعداد میں یلغار کرتے ہیں۔ ‎#SaveBMCHostels
‎#SaveBMCStudents

18.11.2024 10:03 — 👍 1    🔁 0    💬 0    📌 2
Post image

‏پریس کانفرنس

بولان‌ میڈیکل کالج پر پولیس قبضے اور ہاسٹلوں کی بندش کے خلاف بلوچستان کے طلباء تنظیموں کی‌ جانب سے آج کوئٹہ پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس کا انعقاد کیا‌ جائے گا

تاریخ: 18 نومبر 2024
وقت: شام 04 بجے
جگہ: کوئٹہ پریس کلب

طلباء تنظیمیں بلوچستان

18.11.2024 07:37 — 👍 1    🔁 0    💬 0    📌 0
Post image

گواڑخ۔

18.11.2024 07:27 — 👍 1    🔁 0    💬 0    📌 0

@balochsuleimani is following 17 prominent accounts