کہیں حسین مجھے دیکھتے نہ ہوں سو
میں..
کوئی چراغ بجھائے تو بیٹھ جاتا ہوں..
(طاہر اسیر)
@imtiamansoor12.bsky.social
خبر تحیر عشق سن نہ جنوں رہا نہ پری رہی نہ تو تو رہا نہ تو میں رہا جو رہی سو بے خبری رہی چلی سمت غیب سیں کیا ہوا کہ چمن ظہور کا جل گیا مگر ایک شاخ نہال غم جسے دل کہو سو ہری رہی
کہیں حسین مجھے دیکھتے نہ ہوں سو
میں..
کوئی چراغ بجھائے تو بیٹھ جاتا ہوں..
(طاہر اسیر)
زباں چلنے لگی لب کشائی کرنے لگے
نصیب بگڑا تو گونگے برائی کرنے لگے
ہمارے قد کے برابر نہ آسکے جو لوگ
ہمارے پاؤں کے نیچے کھدائی کرنے لگے
ادھر کسی نے ابھی مسکرا کے دیکھا تھا
ادھر فقیر نے بچوں کے نام بھی سوچ لیے
جس سے پوچھیں ترے بارے میں یہی کہتا ہے
خوب صورت ہے وفادار نہیں ہو سکتا
آخری خط اچ لکھیا اوہنے
بے شک اپنے شہر دے اندر اپنے ٹھاٹ دا شاعر تیں سی
لبدا پِھر ہُن____ گلیاں گلیاں__
میرے نال دی____ اِکو میں سی
تضمین امتیاز احمد منصور
Neha and ....
05.12.2024 16:12 — 👍 1 🔁 0 💬 0 📌 0طرار و خود پســـند دل آزار و فتنہ گر
دلبر بھی کیا ملا ہے مقدر سے کیا کہیں
جیسے مہتاب کو بے انت سمندر چاہے
مَیں نے اِس طَور سے چاہا تجھے اکثر جاناں
محسن نقوی
تمھاری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی، جو مرے نامۂ سیاہ میں تھی
رہے گا عشق ترا خاک میں ملا کے مجھے
کہ ابتدا میں ہوئے رنج انتہا کے مجھے
دیئے ہیں ہجر میں دکھ درد کس بلا کے مجھے
شبِ فراق نے مارا لٹا لٹا کے مجھے
بغیر موت کے کس طرح کوئی مرتا ہے
یقیں نہ آئے تو وہ دیکھ جائیں آ کے مجھے