ہر دین کو اپنے قیام کے لیے خود اپنی حکومت کی ضرورت ہوتی ہے۔
حکومت کے بغیر دین بالکل ایسا ہے جیسے ایک عمارت کا نقشہ آپ کے دماغ میں ہو، مگر عمارت زمین پر موجود نہ ہو۔
سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ
@afkaaremaududi.bsky.social
مولانا سید ابوالاعلی مودودیؒ: مفکر اسلام، مفسر قرآن، جماعت اسلامی کے بانی۔ ان کی فکر اور نظریات نے دنیا بھر میں اسلامی نشاۃ ثانیہ میں اہم کردار ادا کیا
ہر دین کو اپنے قیام کے لیے خود اپنی حکومت کی ضرورت ہوتی ہے۔
حکومت کے بغیر دین بالکل ایسا ہے جیسے ایک عمارت کا نقشہ آپ کے دماغ میں ہو، مگر عمارت زمین پر موجود نہ ہو۔
سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ
اگر آپ کو یقین ہے کہ ایک دن مرنا ہے، اور مرنے کے بعد پھر ایک دوسری زندگی ہے، اور اس زندگی میں آپ کو اسی فصل پر گزر کرنا ہوگا، جسے آپ اس زندگی میں تیار کرکے جائیں گے، تو پھر یہ ناممکن ہے کہ آپ رسول اللہ ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے کو چھوڑ کر کوئی دوسرا طریقہ اختیار کر سکیں۔
18.11.2024 13:08 — 👍 45 🔁 13 💬 0 📌 1دنیا پرستی اگر ہے تو یہ کہ کوئی شخص اپنے لیے حکومت کا طالب ہو، رہا خدا کے دین کے لیے حکومت کا طالب ہونا، تو یہ دنیا پرستی نہیں، بلکہ خدا پرستی ہی کا عین تقاضا ہے
18.11.2024 13:08 — 👍 26 🔁 4 💬 0 📌 0اقامت دین اور نفاذ شریعت کےلیے حکومت چاہنا اور اس کے حصول کی کوشش کرنا نہ صرف جائز بلکہ مطلوب و مندوب ہے۔ وہ لوگ غلطی پر ہیں جو اِسے دنیا پرستی یا دنیا طلبی سے تعبیر کرتے ہیں۔
18.11.2024 13:08 — 👍 41 🔁 14 💬 3 📌 0دین خواہ کوئی سا بھی ہو، لامحالہ حکومت چاہتا ہے۔
دینِ جمہوری ہو یا دین بادشاہی، دین اشتراکی ہو یا دین الہی یا کوئی اور دین
بہرحال ہر دین کو اپنے قیام کے لیے خود اپنی حکومت کی ضرورت ہوتی ہے
اسلام میں مذہب کا تصور یہ ہے کہ وہ زندگی کا قانون ہے۔ اور مغرب میں مذہب کا تصور یہ ہے کہ وہ محض ایک شخصی اعتقاد ہے جس کا عملی زندگی سے کوئی تعلق نہیں
18.11.2024 13:06 — 👍 20 🔁 3 💬 0 📌 0جو مسلمان ہےاورمسلمان رہناچاہتاہے، اسےتمام قومیتوں کےاحساس کوباطل اورسارے خاک وخون کےرشتوں کو قطع کرناپڑےگا
جو ان رشتوں کو قائم رکھناچاہتاہے، اس کےمتعلق ہم یہ سمجھنےپر مجبورہیں کہ اسلام اس کےقلب وروح میں نہیں اترا، جاہلیت اس کےدل ودماغ پر چھائی ہوئی ہے،آج نہیں تو کل وہ اسلام سےچھوٹےگا اوراسلام اس سے
اللہ کی کبریائی کا نقش جس آدمی کے دل پر گہرا جما ہوا ہو
وہ اللہ کی خاطر اکیلا ساری دنیا سے لڑ جانے میں بھی ذرہ برابر ہچکچاہٹ محسوس نہ کرے گا۔
اصل تبلیغ یہ ہے کہ آپ اپنی دعوت کا مجسم ظہور اور نمونہ ہوں۔
جہاں کہیں لوگوں کی نگاہوں سے یہ نمونہ گزر جائے
وہ آپ کے طرزعمل سے پہچان لیں کہ یہ ہیں خدا کی راہ کے راہی