جسم پر قید ہے جذبات پہ زنجیریں ہیں
فکر محبوس ہے گفتار پہ تعزیریں ہیں
اپنی ہمت ہے کہ ہم پھر بھی جیے جاتے ہیں
زندگی کیا کسی مفلس کی قبا ہے جس میں
ہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں
-فیضؔ
@moinuddinshami.bsky.social
Storyteller · Writer إن صلاتي ونسكي ومحياي ومماتي لله رب العالمين — إن شاء الله داعيًا ومجاهدًا وشهيدًا في سبيل الله تعالى Re-posts ≠ endorsements.
جسم پر قید ہے جذبات پہ زنجیریں ہیں
فکر محبوس ہے گفتار پہ تعزیریں ہیں
اپنی ہمت ہے کہ ہم پھر بھی جیے جاتے ہیں
زندگی کیا کسی مفلس کی قبا ہے جس میں
ہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں
-فیضؔ
وَلَٰكِنْ كَرِهَ اللَّهُ انْبِعَاثَهُمْ فَثَبَّطَهُمْ وَقِيلَ اقْعُدُوا مَعَ الْقَاعِدِينَ
"لیکن اللہ کو ان کا اٹھنا پسند نہ تھا، اس نے انہیں روک دیا اور کہہ دیا گیا کہ بیٹھ جاؤ بیٹھنے والوں کے ساتھ۔"
اللہ ہمیں قاعدین میں شامل نہ کرے اور مھدیؓ کے ساتھیوں میں شامل کر لے، آمین!
۴/۴
وَلَوْ أَرَادُوا الْخُرُوجَ لَأَعَدُّوا لَهُ عُدَّةً (سوۃ التوبۃ: ۴۶)
"اور اگر وہ (جہاد کے لیے) نکلنے کا ارادہ رکھتے تو اس کے لیے کچھ تیاری کرتے۔"
بلکہ دیکھیے اسی آیت میں آگے وعید بیان ہوئی ہے کہ جنگ کے لیے نہ نکلنے والے بے توفیقے ہیں:
۳/۴
تو مھدیؓ کا انتظار کیوں؟
آج ہی مھدیؓ کے طریق پر کیوں نہ چلیں؟
اب اس کو کوئی کچھ بھی نام دے، دہشت گردی کہے یا کچھ بھی اور۔
اور سچ یہی ہے کہ مھدیؓ کے ہم راہی وہی ہوں گے جو ان کے آنے سے قبل ان کی راہ کے راہی ہوں گے۔
۲/۴
اگر آج یہ غرباء اور سارے زمانے کے دھتکارے اور مطعون مجاہدین نہ بھی ہوں، تو ایک بات واضح ہے۔
قرآن و حدیث میں جو دین کی اقامت اور جہاد کا بیان موجود ہے، وہ پہلے نہ سہی تو مھدی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر تو ہو گا ہی۔ مھدی جو کریں گے اس کو اپنے اور پرائے دونوں ہی تسلیم نہیں کریں گے۔
۱/۴
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله رب العالمين، والصلاة والسلام على أشرف الأنبياء والمرسلين وخاتم النبيين، سيدنا، وقرة أعيننا محمد، وعلى آله وأصحابه أجمعين، وعلى من تبعهم بإحسان إلى يوم الدين.