وہی ہیں شاہد و ساقی مگر دل بجھتا جاتا ہے
وہی ہے شمع لیکن روشنی کم ہوتی جاتی ہے
وہی شورش ہے لیکن جیسے موج تہ نشیں کوئی
وہی دل ہے مگر آواز مدھم ہوتی جاتی ہے
جگر
@the-x2.bsky.social
سائیکو مینشن دانش منزل رانا پیلس
وہی ہیں شاہد و ساقی مگر دل بجھتا جاتا ہے
وہی ہے شمع لیکن روشنی کم ہوتی جاتی ہے
وہی شورش ہے لیکن جیسے موج تہ نشیں کوئی
وہی دل ہے مگر آواز مدھم ہوتی جاتی ہے
جگر
Night Sky
چلیں کوشش کرتے ہیں
15.12.2024 03:50 — 👍 1 🔁 0 💬 1 📌 0تین سال سے لے کے رکھا ہوا تھا شروع کرتا تھا چھوڑ دیتا تھا اس بار جیسے تیسے کر کے مکمل کیا بلکہ وہ بھی بیچ بیچ میں سے چھوڑ کے
15.12.2024 03:49 — 👍 1 🔁 0 💬 0 📌 0الیاس صاحب افسانے اچھے لکھتے ہیں۔ ناول عموماً معمولی ہوتے ہیں۔ ایک ناول پڑھا تھا جس کا عنوان غالباً 'کُہر' تھا درمیان میں ہی چھوڑ دیا تھا۔
14.12.2024 22:04 — 👍 1 🔁 1 💬 2 📌 0بارش ایک انتہائی فضول ناول
14.12.2024 17:25 — 👍 1 🔁 0 💬 1 📌 0رنگلا پنجاب
12.12.2024 14:56 — 👍 4 🔁 1 💬 0 📌 0Imagine when our whole universe is just a single atom of someone else's universe...
09.12.2024 21:47 — 👍 12 🔁 5 💬 2 📌 1پھر والوں😐
09.12.2024 15:38 — 👍 1 🔁 0 💬 1 📌 0Book corner jhelum
09.12.2024 14:00 — 👍 1 🔁 0 💬 1 📌 0تین ادھورے ناول مکمل کر لیے ہیں
ڈاکٹر زواگو
زوربا یونانی
اندھے لوگ
ساتھ میں بارش بھی جاری ہے
جب دیکھا اور وار کوئی چل نہیں رہا
پھر اُس نے میرے ساتھ محبت سے بات کی
#اسدرحمان
ایک منفرد مرکزی خیال پہ لکھا گیا شاندار ناول
09.12.2024 08:16 — 👍 1 🔁 0 💬 0 📌 0اینی ٹھنڈی ہوا
08.12.2024 10:25 — 👍 3 🔁 0 💬 1 📌 0جمے گی کیسے بساطِ یاراں کہ شِیشہ و جام بُجھ گئے ہیں
سجے گی کیسے شبِ نگاراں کہ دل سرِ شام بُجھ گئے ہیں
وہ تیرگی ہے رہِ بُتاں میں چراغِ رُخ ہے نہ شمعِ وعدہ
کِرن کوئی آرزو کی لاؤ کہ سب در و بام بُجھ گئے ہیں
ڈبل مزہ
07.12.2024 09:23 — 👍 1 🔁 0 💬 0 📌 0یہ محلوں یہ تختوں یہ تاجوں کی دنیا
06.12.2024 17:58 — 👍 2 🔁 0 💬 0 📌 1فیس بک پہ یہ تحریر 7 سال پہلے لکھی تھی میرے خیال میں سکول، کالج، یونیورسٹی لائف گزارنے والا ہر فرد کسی نہ کسی طور اس کو ریلیٹ کر سکتا ہے
www.facebook.com/share/p/1GD1...
جی ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن
بیٹھے رہیں تصور رفتگاں کیے ہوئے
tumsyjokehnathaa
05.12.2024 15:21 — 👍 1 🔁 1 💬 0 📌 0آئیے آپکا انتظار تھا
05.12.2024 11:28 — 👍 1 🔁 0 💬 0 📌 0مولا تیرے کنارے ہیں
تیرے سفینے ہیں
تیرے ہی دریا میں ڈوبا میں
To sacrifice oneself To an idea To a race to God? Or does it means that the higher the model the longer the tether of our slavery? Then we can enjoy ourselves and frolic in a more spacious arena and die without having come to the end of the tether. Is that, then what we call liberty
Zorba The Greek
That's what liberty is, I thought. To have a passion, to amass pieces of gold and suddenly to conquer one's passion and throw the treasure to the four winds.
Free yourself from one passion to be dominated by another and nobler one. But is not that, too, a form of slavery?
Zorba The Greek
02.12.2024 17:07 — 👍 0 🔁 0 💬 0 📌 0گریس فل لگتا ہے
01.12.2024 08:17 — 👍 1 🔁 0 💬 0 📌 0اب یہ زیرِ مطالعہ ہے
27.11.2024 16:25 — 👍 4 🔁 0 💬 0 📌 0