وہ ایک شخص کِسی طور بس مِل جاتا مُجھے
مُجھے منظور تھے پھر جِتنے خسارے ہوتے۔
@afzaal.bsky.social
مجھے اُس سے محبت ہے، کہ اُس نے دار کے ماتھے پہ زخمی انگلیوں سے زندگی کا نام لکھ کر، اپنے ہونے کا بھرم رکھا، کہ اُس نے عہد کے سارے اندھیرے چیر کر سچ کے سویرے میں قدم رکھا۔
وہ ایک شخص کِسی طور بس مِل جاتا مُجھے
مُجھے منظور تھے پھر جِتنے خسارے ہوتے۔
اب ترے ذکر پہ ہم بات بدل دیتے ہیں
کتنی رغبت تھی ترے نام سے پہلے پہلے
آنسوؤں کے جواب آتے ہیں
یاد وہ بےحساب آتے ہیں
جانے والے کبھی نہیں آتے
جانے والوں کے خواب آتے ہیں
#عرفان_صادق
زندگی، تو نے دکاں کھول کے لکھ رکھا ہے
اپنے حصے کا کوئی رنج اٹھائیں، جائیں
#شہزاد_نیر
آج تو اپنی ہی توہین ہوئی ہے مجھ سے
تری ہر بات پہ آمین ہوئی ہے مجھ سے
پھر کسی درد کے دریا کا کنارہ ٹوٹا
پھر کسی خواب کی تدفین ہوئی ہے مجھ سے
#عرفان_صادق
میں نے اک عمر میں دیکھی ہے کئی بار قضا
میں نے اک عمر میں چاہا ہے کئی بار تجھے!
کاسے میں میرے تھوڑی سی رہنے دے نعمتیں
تجھ کو خدا کا واسطہ میری، انا، نہ مانگ
یہ عمر کے ہیں تجربے ، یہ پل کے فیصلے نہیں
ہوا کا رخ جدھر کا ہے اسی طرف چلا کریں
#سہیل_ثاقب
کیوں رذم گاہِ شوق میں سکوت ہی سکوت ہے
جو شور ہے اٹھا کرے ، جو تیر ہیں چلا کریں
یہ جگنووں کی رونقیں تو ایک پل کا کھیل ہے
ملا ہے حکم ہر طرف حویلیاں سجا کریں
قلم کی نوک پر فقط ہیں رنجشیں ہی رنجشیں
تو پھر عزیز ساتھیو محبتوں کا کیا کریں
+
چلو کہ ایک خواب سے سخن کی ابتدا کریں
الم جو ہے لکھا کریں ، جو خوف ہے کہا کریں
یہ لوگ ہو گئے ہیں اب اذیتوں سے آشنا
بلا سے آسماں گرے کہ بجلیاں گرا کریں
بکھر گئے تو سوچ لو یہ وقت پھر نہ آئے گا
یہ فیصلے کی ہے گھڑی سو مل کے فیصلہ کریں
+
تیرے ساونت کو سولی کی زباں چاٹ گئی
جسم ابھی گرم تھا اور بال تھے گیلے تیرے
اب کہاں دیکھنے والوں کو یقیں آئے گا
باغِ جنت تھا بدن خواب تھے بوسے تیرے
#احمد_مشتاق
تجھکو بھی ہیں آتے ہوئے لوگوں سے امیدیں
اور میرے گزشتہ کا اشارہ ہے مجھے بھی !
#عبداللہ_ضریم
ہما آپ نے یہاں آکر بھی کاروائیاں جاری رکھیں 🤣
22.11.2024 08:38 — 👍 1 🔁 0 💬 1 📌 0لفظ کا ملانا بھی
لفظ کا ملانا ہے
لفظ کے ملانے سے
لفظ تو نہیں ملتے
لفظ لفظ ہوتے ہیں
لفظ دل نہیں ہوتے
اور یہ بڑا دکھ ہے
#زویا_شیخ
رائگاں طریقے پہ
رائگان کچھ بچے
رائگانی کے نغمے
رائگاں بناتے ہیں
رائگاں ہی رہتے ہیں
اور یہ بڑا دکھ ہے
جسم کے مراحل میں
جسم کی ہی رحلت ہے
جسم کی خرابی میں
جسم ہی خرابی ہے
جسم خود خرابی ہے
اور یہ بڑا دکھ ہے
+
درد کی رفاقت میں
درد کی امامت ہے
درد کی نظامت ہے
درد کی کہانی میں
درد ہی کہانی ہے
اور یہ بڑا دکھ ہے
راستوں کی خواہش میں
راستے ہی کھوتے ہیں
راستوں کا رستہ بھی
راستے بتاتے ہیں
راستے ہی رستوں کو
راستوں پہ لاتے ہیں
اور یہ بڑا دکھ ہے
+
من چلی سی اک لڑکی
من چلی محبت میں
من چلی نہیں کرتی
من چلی اگر کرتی
من چلی چلی جاتی
اور یہ بڑا دکھ ہے
رتجگے جگاتے ہیں
رتجگے نہیں جگتے
رتجگوں کی قسمت میں
رتجگوں کا ہونا بھی
رتجگا نہیں ہوتا
اور یہ بڑا دکھ ہے
+
گمشدہ محبت کا
گمشدہ سا اک ساتھی
گمشدہ مناظر میں
گمشدہ طریقے سے
گم شدہ نہیں ہوتا
اور یہ بڑا دکھ ہے
ہنستے بستے شہروں میں
ہنستے بستے لوگوں کو
ہنستے بستے چہروں کا
ہنستے بستے لہجوں
ہنسنا بسنا لگتا ہے
اور یہ بڑا دکھ ہے
+
مرے نصیب میں لکھّی ہے زویا تنہائی
میں ایسا نور ہوں جس کے قریب حالہ نہیں
#زویا_شیخ
ضرور اس نے ستاروں کی بات مانی ہے
وگرنہ جسم وہ، کپڑے بدلنے والا نہیں
مجھے ہی اس کی طرف رخت باندھنا ہوگا
میں جانتی ہوں کہ وہ ہند آنے والا نہیں
نہ بلبلوں سے ثقافت نہ لی گلوں سے مہک
کسی کے طرز میں خود کو کبھی بھی ڈھالا نہیں
+
عطائے قلب کرم ہے سنو ازالہ نہیں
محبتوں کا کہیں کوئی بھی حوالہ نہیں
کسی کے طاق میں رکھے ہیں چند سکّے اور
کسی کے ہاتھ میں روٹی کا اک نوالہ نہیں
میں تجھ کو جسم سے کیسے رہائی دوں جبکہ
فلک نے چاند کو خود سے کبھی نکالا نہیں
وہ معجزے کی طرح جو نبی کو ملتا ہے
میں وہ گناہ جسے مومنوں نے پالا نہیں
+
دعا کے ساتھ دوا بھی بہت ضروری تھی
نبی کی سمت سے نکلے سوئے نجف آئے
ملی نہ قیس کو لیلی نہ آپ زویا کو
سیاہ سنگ کی قسمت میں کب صدف آئے
#زویا_شیخ
رقیب جتنے تھے سارے ہی صف بصف آئے
تمھارے رنج سے نکلے تو مجھ طرف آئے
مجھے بھی اس کے سوا کچھ کہیں نہیں دکھتا
کہ جیسے تیر کو خالی نظر ہدف آئے
جنہیں پلایا گیا خون ہم غریبوں کا
وہ سارے سانپ ہمارے ہی زیرِ کف آئے
+
اُس کی آنکھیں دیکھنے والو تم پر واجب ہے
شکر کرو اِس دُنیا میں کچھ اچھا دیکھ لیا
#دلاور_علی_آزر
واہ
22.11.2024 06:25 — 👍 1 🔁 0 💬 0 📌 0جن کے دیوار و در و بام ہوں آسیب زدہ
ان مکانوں سے مکینوں کا گِلہ بنتا ہے
ٹوٹتے رہتے ہیں اشکوں کے ستارے مجھ میں
میرے سینے میں ترا ہجر خلا بنتا ہے
کس کا اُسلوبِ سخن ہے ترے جیسا آزر
فخر کرتا ہے جو تو خود پہ ترا بنتا ہے
#دلاور_علی_آزر
تو جو رہ رہ کے محبت کا خدا بنتا ہے
دیکھنا یہ ہے کہ اے دل ترا کیا بنتا ہے
کاش وہ شخص بڑا ہو کے دِکھائے بھی کبھی
سامنے سب کے جو ہر وقت بڑا بنتا ہے
چھنتے چھنتے ہی نکلتے ہیں خد و خال نئے
بنتے بنتے ہی کوئی نقش سِوا بنتا ہے
لطف جب ہے کہ تجھے باپ کی شفقت ہو نصیب
ماں کے ہونٹوں پہ تو ہر لفظ دعا بنتا ہے
+
ترا پیڑ ہوں تری شاخ ہوں ترا پھول ہوں تُو اتار لے
کہیں یہ نہ ہو مری بے بسی کسی اجنبی کو پکار لے
#جاوید_حیدر_جوئیہ
سوتے میں اچھے شعر نکل ہی آتے ہیں
21.11.2024 09:26 — 👍 0 🔁 0 💬 0 📌 0نہیں بس ابھی تھوڑی دیر میں یہاں کرکٹ میچ کھیلیں گے۔
21.11.2024 02:53 — 👍 1 🔁 0 💬 1 📌 0